• الصفحة الرئيسيةخريطة الموقعRSS
  • الصفحة الرئيسية
  • سجل الزوار
  • وثيقة الموقع
  • اتصل بنا
English Alukah شبكة الألوكة شبكة إسلامية وفكرية وثقافية شاملة تحت إشراف الدكتور سعد بن عبد الله الحميد
 
الدكتور سعد بن عبد الله الحميد  إشراف  الدكتور خالد بن عبد الرحمن الجريسي
  • الصفحة الرئيسية
  • موقع آفاق الشريعة
  • موقع ثقافة ومعرفة
  • موقع مجتمع وإصلاح
  • موقع حضارة الكلمة
  • موقع الاستشارات
  • موقع المسلمون في العالم
  • موقع المواقع الشخصية
  • موقع مكتبة الألوكة
  • موقع المكتبة الناطقة
  • موقع الإصدارات والمسابقات
  • موقع المترجمات
 كل الأقسام | مقالات شرعية   دراسات شرعية   نوازل وشبهات   منبر الجمعة   روافد   من ثمرات المواقع  
اضغط على زر آخر الإضافات لغلق أو فتح النافذة اضغط على زر آخر الإضافات لغلق أو فتح النافذة
  •  
    خطبة: عاشوراء وطلب العلم
    د. أيمن منصور أيوب علي بيفاري
  •  
    سلسلة الأسماء الحسنى (2) اسم (الرب)
    نجلاء جبروني
  •  
    نطق الشهادة عند الموت سعادة (خطبة)
    د. محمود بن أحمد الدوسري
  •  
    خصائص الجمع الأول للقرآن ومزاياه
    الشيخ أ. د. عرفة بن طنطاوي
  •  
    الإسلام يأمرنا بإقامة العدل وعدم الظلم مع أهل ...
    الشيخ ندا أبو أحمد
  •  
    ذكر الله عز وجل (خطبة)
    رمضان صالح العجرمي
  •  
    عناية الأمة بروايات ونسخ «صحيح البخاري»
    د. هيثم بن عبدالمنعم بن الغريب صقر
  •  
    وحي الله تعالى للأنبياء عليهم السلام
    د. أحمد خضر حسنين الحسن
  •  
    تفسير قوله تعالى: { ودت طائفة من أهل الكتاب لو ...
    الشيخ أ. د. سليمان بن إبراهيم اللاحم
  •  
    عاشوراء بين مهدي متبع وغوي مبتدع (خطبة)
    الشيخ عبدالله بن محمد البصري
  •  
    خطبة: كيف نجعل أبناءنا قادة المستقبل؟
    عدنان بن سلمان الدريويش
  •  
    الدرس الثلاثون: العيد آدابه وأحكامه
    عفان بن الشيخ صديق السرگتي
  •  
    الحكمة من أمر الله تعالى بالاستعاذة به من
    فواز بن علي بن عباس السليماني
  •  
    حسن المعاملة (خطبة)
    عبدالعزيز محمد مبارك أوتكوميت
  •  
    زكاة الفطر تطهير للصائم مما ارتكبه
    د. خالد بن محمود بن عبدالعزيز الجهني
  •  
    مجالس من أمالي الحافظ أبي بكر النجاد: أربعة مجالس ...
    عبدالله بن علي الفايز
شبكة الألوكة / آفاق الشريعة / منبر الجمعة / الخطب / الأسرة والمجتمع / تربية الأولاد
علامة باركود

من مشكاة النبوة (7) الطفلة والصلاة!! (باللغة الأردية)

من مشكاة النبوة (7) الطفلة والصلاة!! (باللغة الأردية)
حسام بن عبدالعزيز الجبرين

مقالات متعلقة

تاريخ الإضافة: 23/3/2022 ميلادي - 20/8/1443 هجري

الزيارات: 5770

 حفظ بصيغة PDFنسخة ملائمة للطباعة أرسل إلى صديق تعليقات الزوارأضف تعليقكمتابعة التعليقات
النص الكامل  تكبير الخط الحجم الأصلي تصغير الخط
شارك وانشر

مشعل نبوت (۷)

بچی اور نماز!

ترجمه

سيف الرحمن التيمي

 

پہلا خطبہ:

إن الحمد لله، نحمده ونستعينه ونستغفره، ونعوذ بالله من شرور أنفسنا ومن سيئات أعمالنا، مَن يهده الله فلا مضل له، ومَن يُضلل فلا هادي له، وأشهد أن لا إله إلا الله وحده لا شريك له، وأشهد أن محمدًا عبده ورسوله، ﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ حَقَّ تُقَاتِهِ وَلَا تَمُوتُنَّ إِلَّا وَأَنْتُمْ مُسْلِمُونَ ﴾ [آل عمران: 102]، ﴿ يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّكُمُ الَّذِي خَلَقَكُمْ مِنْ نَفْسٍ وَاحِدَةٍ وَخَلَقَ مِنْهَا زَوْجَهَا وَبَثَّ مِنْهُمَا رِجَالًا كَثِيرًا وَنِسَاءً وَاتَّقُوا اللَّهَ الَّذِي تَسَاءَلُونَ بِهِ وَالْأَرْحَامَ إِنَّ اللَّهَ كَانَ عَلَيْكُمْ رَقِيبًا ﴾ [النساء: 1]. ﴿ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَقُولُوا قَوْلًا سَدِيدًا * يُصْلِحْ لَكُمْ أَعْمَالَكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ وَمَنْ يُطِعِ اللَّهَ وَرَسُولَهُ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِيمًا ﴾ [الأحزاب: 70، 71].

 

حمد وثنا کے بعد!

سب سے بہترین بات اللہ کی کتاب ہے، سب سے بہترین طریقہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ ہے اور سب سے بدتیرن چیز (دین میں) ایجاد کردہ بدعتیں ہیں اور ہر بدعت گمراہی ہے۔

 

رحمن کے بندو! سیرت نبوی ایک ایسا چشمہ ہے جو خشک نہیں ہوتا اور اس میں بے شمار فوائد اور بے انتہا عبرتیں پوشیدہ ہیں، آپ کے سامنے سیرت نبوی کا ایک واقعہ پیش کیا جا رہا ہے۔

 

ابوقتادہ انصاری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ حضرت امامہ ؓ کو اٹھائے ہوئے نماز پڑھ لیتے تھے جو آپ کی لخت جگر حضرت زینب ؓ اور حضرت ابوالعاص بن ربیعہ بن عبد شمسس کی بیٹی تھی۔ جب آپ سجدہ کرتے تو اسے اتار دیتے اور جب کھڑے ہوتے تو اسے اٹھا لیتے۔ اسے بخاری ومسلم نے روایت کیا ہے۔ اس کی مزید تفصیل ابوداود کی روایت میں آئی ہے، چنانچہ ابوقتادہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں کہ ایک بار ہم نماز کے لیے رسول اللہ ﷺ کا انتظار کر رہے تھے، نماز ظہر کی تھی یا عصر کی۔ اور سیدنا بلال ؓ نے آپ ﷺ کو نماز کے لیے بلایا۔ جب آپ ﷺ تشریف لائے تو امامہ بنت ابی العاص یعنی آپ ﷺ کی صاحبزادی (سیدہ زینب ؓ) کی بیٹی آپ ﷺ کی گردن پر تھی۔ چنانچہ رسول اللہ ﷺ اپنے مصلے پر کھڑے ہوئے اور ہم بھی آپ ﷺ کے پیچھے کھڑے ہو گئے جب کہ وہ بچی اپنی اسی جگہ پر تھی (یعنی آپ ﷺ کی گردن پر)۔ آپ ﷺ نے تکبیر کہی تو ہم نے بھی تکبیر کہی۔ حتیٰ کہ جب رسول اللہ ﷺ نے رکوع کرنا چاہا تو اسے پکڑ کر بٹھا دیا، پھر رکوع کیا اور سجدہ کیا۔ جب آپ ﷺ اپنے سجدے سے فارغ ہوئے اور کھڑے ہوئے تو اسے پھر گردن (کندھے) پر بٹھا لیا۔ رسول اللہ ﷺ ہر رکعت میں ایسے ہی کرتے رہے، حتیٰ کہ اپنی نماز سے فارغ ہو گئے۔

 

آئیے سیرت نبوی کے اس واقعہ پر غور وفکر کرتے ہیں:

اس واقعہ سے یہ واضح ہوتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ سادگی سے زندگی گزارتے تھے، اپنے گھر سے نماز کے لیے نکلتے ہیں، مسجد جاتے ہیں جہاں لوگوں کا مجمع ہوتا ہے، اور اپنے شانوں پر چھوٹی سی بچی جو آپ کی نواسی تھی، کو اٹھائے ہوتے ہیں، یہ منظر پر تکلف تعظیم وتوقیر اور مصنوعی رعب وہیبت سے انتہائی درجہ دور تھا، یہ انسانی زندگی کی سادگی اور انسانی جذبات کے تئیں فوری رد عمل کو بیان کرتا ہے، اس سادگی کے باوجود آپ کی ہیبت اور رعب ودبدبہ میں کوئی کمی نہیں آئی۔

 

رحمن کے بندو! اس بچی کا یہ منظر کہ وہ شانہ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم پر سوار تھی، گویا کہ وہ اپنے ننھے منھے ہاتھوں سے آپ کا سر پکڑ کر آپ سے چمٹی ہوئی تھی، یہ منظر بتاتا ہے کہ اس سے پہلے خانہ نبوی کے اندر کا منظر بھی ایسا ہی تھا کہ آپ اپنے گھر کے اندر اس بچی سے لاڈ پیار کرر ہے تھے، اور جب آپ نماز کے لیے نکلنا چاہے تو و ہ آپ کے ساتھ کھیل کود میں حد درجہ مگن تھی، اس لیے آپ نہ اسے چھوڑ کر باہر نکلے اور نہ اسے رونے دیا، بلکہ اسے اپنے کندھے پر اٹھایا اور ایسا منظر پیش کرتے ہوئے نکلے جس سے پدرانہ جذبات اور نبوی رحمت کی منہ بولتی تصویر سامنے آرہی تھی۔

 

غور کرنے کی بات یہ بھی ہے کہ جس (نبی ) نے نماز کی حالت میں اپنی نواسی کو شانے پر اٹھائے رکھا، سجدہ میں جاتے تو اسے نیچے اتارتے اور کھڑے ہوتے تو اسے اٹھا لیتے ، اسی نبی کا یہ فرمان بھی ہے: "میری آنکھوں کی ٹھنڈک نماز میں ہے" ۔ اس سے شریعت میں آسانی کا ایک پہلو نمایاں ہوتا ہے۔

 

اللہ تعالی مجھے اور آپ کو قرآن وسنت کی برکت سے بہرہ ور فرمائے، ان میں جو آیت اور حکمت کی بات آئی ہے، اس سے ہمیں فائدہ پہنچائے، آپ اللہ سے مغفرت طلب کریں، یقینا وہ خوب معاف کرنے والا ہے۔

 

دوسرا خطبہ:

الحمد لله...

حمد وصلاۃ کے بعد:

اس چھوٹی سی بچی کے ساتھ یہ شفقت ورحمت، نیکی اور حسن سلوک کا ایک کشادہ دائرہ ہے جس میں اس کی والدہ زینب بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی شامل ہیں جن کو دوہری خوشی حاصل ہوئی کہ   ان کی صاحبزادی کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک یہ مقام حاصل ہوا۔

 

بیٹیوں کے ساتھ حسن سلوک کرنے کے فوائد وثمرات ان کے بیٹیوں اور بیٹیوں کو بھی پہنچتے ہیں، اس کا دائرہ وسیع ہوتا جاتا اوراس کے فوائد بڑھتے جاتے ہیں۔

 

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس منظر پر جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے کندھے پر ایک بچی کو اٹھائے ہوئے باہر نکلتے ہیں، غور کرنے کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ : اس سے لڑکی کی دوہری تعظیم ظاہر ہوتی ہے، کیوں کہ وہ لڑکی آپ کی صاحبزادی کی بیٹی تھی۔ آپ اسے اپنے کندھے پر اٹھائے ہوئے نمازیوں کے پاس تشریف لائے تاکہ لڑکیوں کی عزت وتکریم سے متعلق ایک عملی درس پیش کر سکیں اور دلوں میں جاہلیت کے   جو باقی ماندہ اثرات رہ گئے تھے، ان کا خاتمہ کر سکیں، وہ جاہلیت جس میں لوگ بیٹوں کی طرف یک طرفہ میلان رکھتے اور بیٹیوں کو حقیر جانا کرتے تھے:

﴿ وَإِذَا بُشِّرَ أَحَدُهُمْ بِالْأُنْثَى ظَلَّ وَجْهُهُ مُسْوَدًّا وَهُوَ كَظِيمٌ * يَتَوَارَى مِنَ الْقَوْمِ مِنْ سُوءِ مَا بُشِّرَ بِهِ أَيُمْسِكُهُ عَلَى هُونٍ أَمْ يَدُسُّهُ فِي التُّرَابِ أَلَا سَاءَ مَا يَحْكُمُونَ ﴾ [النحل: 58، 59].

 

ترجمہ: ان میں سے جب کسی کو لڑکی ہونے کی خبر دی جائے تو اس کا چہرہ سیاہ ہوجاتا ہے، اور دل ہی دل میں گھٹنے لگتا ہے، اس بری خبر کی وجہ سے لوگوں سے چھپا چھپا پھرتا ہے ، سوچتا ہے کہ کیا اس کو ذلت کے ساتھ لیے ہوئے ہی رہے یا اسے مٹی میں دبا دے، آہ کیا ہی برے فیصلے کرتے ہیں۔

 

کتنا فرق ہے اس شخص میں جو بیٹی کی ولادت کی خبر سن کر لوگوں میں منہ چھپائے پھر تا ہے اور اس شخص میں جو اپنے کندھے پر نواسی کو اٹھائے ہوئے لوگوں کے پاس تشریف لاتا ہے۔

يا من تُحب محمدًا وتريده

لك شافعًا يوم الخلائقِ تحشرُ

صلِّ عليه وآلِه فلربما

تحظى بسُقيا من يديه وتظفرُ

 

ترجمہ: اے وہ شخص جو محمد سے محبت رکھتا اور قیامت کے دن میدا ن محشر میں آپ کی سفارش سے فیض یاب ہونا چاہتا ہے۔ آپ پر درود وسلام بھیجو، ممکن ہے کہ تجھے آپ کے دست مبارک سے آب کوثر کا جام نصیب ہوجائے، اور تو کامیاب وکامران ہوجائے۔

صلى اللہ علیہ وسلم

 






 حفظ بصيغة PDFنسخة ملائمة للطباعة أرسل إلى صديق تعليقات الزوارأضف تعليقكمتابعة التعليقات
شارك وانشر

مقالات ذات صلة

  • من مشكاة النبوة (5) "يا أم خالد هذا سنا" (خطبة)
  • من مشكاة النبوة (6) "أين ابن عمك؟" (خطبة)
  • من مشكاة النبوة (7) الطفلة والصلاة!! (خطبة)
  • من مشكاة النبوة (8) حفظ الجميل
  • من مشكاة النبوة (9) عجب الله من صنيعكما
  • من مشكاة النبوة (6) "أين ابن عمك؟" (باللغة الأردية)
  • الله الستير (باللغة الأردية)
  • الله الديان (باللغة الأردية)
  • الوصية الإلهية (باللغة الأردية)
  • من مشكاة النبوة (4) في مهنة أهله (باللغة الهندية)
  • من مشكاة النبوة (2) فيك جاهلية! (باللغة الهندية)
  • من مشكاة النبوة (6) "أين ابن عمك" (خطبة) (باللغة الهندية)
  • من مشكاة النبوة (7) الطفلة والصلاة!! (خطبة) (باللغة الهندية)

مختارات من الشبكة

  • من مشكاة النبوة (9) عجب الله من صنيعكما (باللغة الأردية)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • من مشكاة النبوة (8) حفظ الجميل (باللغة الأردية)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • من مشكاة النبوة (4) في مهنة أهله - باللغة النيبالية(مقالة - آفاق الشريعة)
  • من مشكاة النبوة (5) "يا أم خالد هذا سنا" (خطبة) - باللغة البنغالية(مقالة - آفاق الشريعة)
  • من مشكاة النبوة (3) ذو العقيصتين (خطبة)- باللغة البنغالية(مقالة - آفاق الشريعة)
  • من مشكاة النبوة (4) في مهنة أهله (خطبة)- باللغة البنغالية(مقالة - آفاق الشريعة)
  • من مشكاة النبوة (3) ذو العقيصتين (خطبة) - باللغة النيبالية(مقالة - آفاق الشريعة)
  • من مشكاة النبوة (1) "يا معاذ بن جبل" (خطبة) - باللغة النيبالية(مقالة - آفاق الشريعة)
  • خطبة: من مشكاة النبوة (1) - باللغة البنغالية(مقالة - آفاق الشريعة)
  • من مشكاة النبوة (5) "يا أم خالد هذا سنا" (خطبة) (باللغة الإندونيسية)(مقالة - آفاق الشريعة)

 



أضف تعليقك:
الاسم  
البريد الإلكتروني (لن يتم عرضه للزوار)
الدولة
عنوان التعليق
نص التعليق

رجاء، اكتب كلمة : تعليق في المربع التالي

مرحباً بالضيف
الألوكة تقترب منك أكثر!
سجل الآن في شبكة الألوكة للتمتع بخدمات مميزة.
*

*

نسيت كلمة المرور؟
 
تعرّف أكثر على مزايا العضوية وتذكر أن جميع خدماتنا المميزة مجانية! سجل الآن.
شارك معنا
في نشر مشاركتك
في نشر الألوكة
سجل بريدك
  • بنر
  • بنر
كُتَّاب الألوكة
  • بعد خمس سنوات من الترميم.. مسجد كوتيزي يعود للحياة بعد 80 عاما من التوقف
  • أزناكايفو تستضيف المسابقة السنوية لحفظ وتلاوة القرآن الكريم في تتارستان
  • بمشاركة مئات الأسر... فعالية خيرية لدعم تجديد وتوسعة مسجد في بلاكبيرن
  • الزيادة المستمرة لأعداد المصلين تعجل تأسيس مسجد جديد في سانتا كروز دي تنريفه
  • ختام الدورة التاسعة لمسابقة "جيل القرآن" وتكريم 50 فائزا في سلوفينيا
  • ندوة في سارنيتسا تبحث تطوير تدريس الدين الإسلامي وحفظ التراث الثقافي
  • مشروع للطاقة الشمسية وتكييف الهواء يحولان مسجد في تيراسا إلى نموذج حديث
  • أكثر من 5000 متطوع مسلم يحيون مشروع "النظافة من الإيمان" في زينيتسا

  • بنر
  • بنر

تابعونا على
 
حقوق النشر محفوظة © 1447هـ / 2025م لموقع الألوكة
آخر تحديث للشبكة بتاريخ : 12/1/1447هـ - الساعة: 14:55
أضف محرك بحث الألوكة إلى متصفح الويب