• الصفحة الرئيسيةخريطة الموقعRSS
  • الصفحة الرئيسية
  • سجل الزوار
  • وثيقة الموقع
  • اتصل بنا
English Alukah شبكة الألوكة شبكة إسلامية وفكرية وثقافية شاملة تحت إشراف الدكتور سعد بن عبد الله الحميد
 
الدكتور سعد بن عبد الله الحميد  إشراف  الدكتور خالد بن عبد الرحمن الجريسي
  • الصفحة الرئيسية
  • موقع آفاق الشريعة
  • موقع ثقافة ومعرفة
  • موقع مجتمع وإصلاح
  • موقع حضارة الكلمة
  • موقع الاستشارات
  • موقع المسلمون في العالم
  • موقع المواقع الشخصية
  • موقع مكتبة الألوكة
  • موقع المكتبة الناطقة
  • موقع الإصدارات والمسابقات
  • موقع المترجمات
 كل الأقسام | مقالات شرعية   دراسات شرعية   نوازل وشبهات   منبر الجمعة   روافد   من ثمرات المواقع  
اضغط على زر آخر الإضافات لغلق أو فتح النافذة اضغط على زر آخر الإضافات لغلق أو فتح النافذة
  •  
    خطبة: فما عذرهم
    أحمد بن علوان السهيمي
  •  
    خطبة: وسائل السلامة في الحج وسبل الوقاية من ...
    الشيخ الدكتور صالح بن مقبل العصيمي ...
  •  
    العشر من ذي الحجة وآفاق الروح (خطبة)
    حسان أحمد العماري
  •  
    فضائل الأيام العشر (خطبة)
    رمضان صالح العجرمي
  •  
    أفضل أيام الدنيا (خطبة)
    د. محمد بن مجدوع الشهري
  •  
    أحكام عشر ذي الحجة (خطبة)
    الشيخ عبدالرحمن بن سعد الشثري
  •  
    أحكام عشر ذي الحجة
    د. فهد بن ابراهيم الجمعة
  •  
    أدلة الأحكام المتفق عليها
    عبدالعظيم المطعني
  •  
    الأنثى كالذكر في الأحكام الشرعية
    الشيخ أحمد الزومان
  •  
    الإنفاق في سبيل الله من صفات المتقين
    د. خالد بن محمود بن عبدالعزيز الجهني
  •  
    النهي عن أكل ما نسي المسلم تذكيته
    فواز بن علي بن عباس السليماني
  •  
    الحج: آداب وأخلاق (خطبة)
    الشيخ محمد بن إبراهيم السبر
  •  
    يصلح القصد في أصل الحكم وليس في وصفه أو نتيجته
    ياسر جابر الجمال
  •  
    المرأة في القرآن (1)
    قاسم عاشور
  •  
    ملخص من شرح كتاب الحج (11)
    يحيى بن إبراهيم الشيخي
  •  
    الإنصاف من صفات الكرام ذوي الذمم والهمم
    د. ضياء الدين عبدالله الصالح
شبكة الألوكة / آفاق الشريعة / منبر الجمعة / الخطب / خطب بلغات أجنبية
علامة باركود

من دروس الحج وآثاره (باللغة الأردية)

من دروس الحج وآثاره (باللغة الأردية)
حسام بن عبدالعزيز الجبرين

مقالات متعلقة

تاريخ الإضافة: 28/5/2022 ميلادي - 26/10/1443 هجري

الزيارات: 5997

 حفظ بصيغة PDFنسخة ملائمة للطباعة أرسل إلى صديق تعليقات الزوارأضف تعليقكمتابعة التعليقات
النص الكامل  تكبير الخط الحجم الأصلي تصغير الخط
شارك وانشر

حج سے حاصل ہونے والے اسباق اور اس کے نقوش و اثرات

ترجمه

سيف الرحمن التيمي


پہلا خطبہ

حمد وثنا کے بعد!

میں آپ کو اپنے آپ کو عزیز وبرتر مولی کا تقوی اختیار کرنے کی وصیت کرتا ہوں، اللہ نے اپنے محکم قرآن میں فرمایا: ﴿ وَاتَّقُوا اللَّهَ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ مَعَ الْمُتَّقِينَ ﴾[البقرة: 194].

 

ترجمہ: اللہ تعالی سے ڈرتے رہا کرو اور جا ن رکھو کہ اللہ تعالی پرہیزگاروں کے ساتھ ہے۔

 

انس ومحبت، شرف ومنزلت اور فضیلت کے لیے اتنا ہی کافی ہے، معزز حضرات ! آج (دسویں ذی الحجہ کو) مسلمانوں نے ہر جگہ مختلف عبادتیں انجام دیں، مالی بھی اور جسمانی بھی، قولی بھی اور عملی بھی۔

 

اور ابھی حاجیوں کا قافلہ اللہ کے گھر (کعبہ) کی طرف رواں دواں ہے، وہ اللہ کے گھر میں عاجزی وانکساری سے کھڑے ہیں، اللہ کے وعدہ اور اس کے عظیم اجر وثواب کی امید سے ان کے دل لبریز ہیں، وہ ایک عظیم ترین عبادت اور دین کے اہم ترین ستون کو انجام دے رہے ہیں، اللہ تعالی ان کی عبادت قبول فرمائے اور حج کو مکمل کرنا ان کے لیے آسان کرے۔

 

ایمانی بھائیو! اللہ عزیز وبرتر نے عظیم حکمت ومصلحت اور بیش بہا مقاصد کے پیش نظر عبادتیں مشروع کی ہیں، اور آج کے اس عظیم دن –جسے حج اکبر کا دن کہا جاتا ہے- میں آپ کے سامنے اس عظیم شعیرہ یعنی عبادتِ حج کے بعض اسرار اور حکمتیں پیش کرنے جا رہا ہوں۔

 

حج سے حاصل ہونے والے اہم اسباق میں سے ایک یہ ہے کہ: اللہ تعالی کی توحید کو بروئے عمل لایا جائے، چنانچہ تلبیہ حج کی علامت اور اس کی کنجی ہے، سید الخلق نے بھی تلبیہ پکارا جیسا کہ جابر رضی اللہ عنہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حج کی تفصیل بیان کرتے ہوئے فرمایا: پھر آپ ﷺ نے (اللہ کی) توحید کا تلبیہ پکارا"لبيك اللهم لبيك .. لبيك لا شريك لك لبيك .. إن الحمد والنعمة لك والملك .. لا شريك لك"۔اس حدیث کو مسلم نے روایت کیا ہے۔

 

تلبیہ اللہ کی توحید پر مشتمل ہے جوکہ   دین کی روح، اس کی بنیاد اور اصل ہے، اور جس کا مطلب ہے شرک کی تمام شکلوں اور صورتوں سے بے تعلق ہونا، ترمذی کی مرفوع حدیث ہے جسے البانی نے حسن قرار دیا ہے: (سب سے بہتر دعا عرفہ والے دن کی دعا ہے اور میں نے اب تک جو کچھ (بطورذکر) کہا ہے اور مجھ سے پہلے جو دوسرے نبیوں نے کہا ہے ان میں سب سے بہتر دعا یہ ہے: (لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْئٍ قَدِيرٌ).

 

حج سے ایک درس یہ بھی حاصل ہوتا ہے کہ: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع کی جائے، ہمارے صلی اللہ علیہ وسلم اپنے حج میں فرمایا کرتے تھے : (مجھ سے اپنی عبادتوں کا طریقہ حاصل کرلو)۔

 

ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں: (اسی طرح حج کرو جس طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے حج کیا اور یہ نہ کہوکہ یہ سنت ہے اور یہ فرض ہے)۔

 

معلوم ہوا کہ اس زندگی میں مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقہ پر کاربند رہنے میں ہی ہدایت ہے، اللہ تعالی کا فرمان ہے: ﴿ فَآمِنُوا بِاللَّهِ وَرَسُولِهِ النَّبِيِّ الْأُمِّيِّ الَّذِي يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَكَلِمَاتِهِ وَاتَّبِعُوهُ لَعَلَّكُمْ تَهْتَدُونَ ﴾ [الأعراف: 158].

 

ترجمہ: اللہ تعالیٰ پر ایمان لاؤ اور اس کے نبی امی پر جو کہ اللہ تعالیٰ پر اور اس کے احکام پر ایمان رکھتے ہیں اور ان کا اتباع کرو تاکہ تم راه پر آجاؤ۔

 

حج کا ایک فائدہ ہے: اسلامی اخوت کا مظاہرہ، حجاج کرام الگ الگ ممالک سے ہوتے ہیں، ان کی زبانیں اور رنگ مختلف ہوتے ہیں، لیکن وہ سب کے سب ایک ہی عبادت انجام دے رہے ہوتے ہیں، چنانچہ نہ مالداری کو کوئی فضیلت وبرتری اور استثنائی مقام حاصل ہوتا ہے اور نہ حسب ونسب اور نہ قیات وسرداری کو، بلکہ عرفہ میں ایک ہی طرح سے سب وقوف کرتے ہیں، مزدلفہ میں ایک ہی طرح سے رات گزارتے ہیں، ہر شخص  جمرات کو سات کنکڑیاں ہی مارتا ہے، طواف ایک جیسا ، سعی بھی ایک جیسی ، مالداری، باعزت ، یا وزیر کے لیے یہ درست نہیں کہ ایک کنکڑی کم کردے، یا وقوف یا مبیت کے بغیر حج پورا کرلے، سارے لوگ برابر درجہ کے حامل ہوتے ہیں، اس عبادت کی ادائیگی میں نہ کسی عربی اور عجمی میں فرق ہوتا ہے اور نہ کسی گورے اور کالے میں ، سوائے تقوی کے۔

 

حج کا ایک ایمانی درس ہے: مسلمان کو گریہ وزاری اور دعا کی تربیت، چنانچہ عرفہ ومزدلفہ میں اور اسی طرح جمرہ وسطی اور جمرہ صغری کو کنکڑی مارنے کے بعد دعا کرنا مشروع ہے، نیز صفا ومروہ پر اور سعی کے دوران بھی دعا کرنا مشروع ہے، دنیا وآخرت کی کتنی ایسی بھلائیاں ہیں جو دعا سے حاصل ہوتی ہیں۔

 

حج کا ایک سبق یہ بھی ہے : مسلمان کو صبراور حسن اخلاق سے آراستہ ہونے کی تربیت : ﴿ فَمَنْ فَرَضَ فِيهِنَّ الْحَجَّ فَلَا رَفَثَ وَلَا فُسُوقَ وَلَا جِدَالَ فِي الْحَجِّ ﴾ [البقرة: 197].

 

ترجمہ: جو شخص ان میں حج لازم کرلے وه اپنی بیوی سے میل ملاپ کرنے، گناه کرنے اور لڑائی جھگڑے کرنے سے بچتا رہے۔

 

نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ وعدہ کیا ہے کہ حاجی جب لوٹتا ہے تو وہ گناہوں سے پاک صاف ہوتا ہے، بشرطیکہ: (جو شخص محض اللہ کے لیے حج کرے، پھرنہ کسی گناہ کا مرتکب ہو، نہ فحش کام کرے اور نہ ہی فسق وفجور میں مبتلا ہو تو وہ ایسے گناہوں سے پاک واپس ہوگا جیسے اسے آج ہی اس کی ماں نے جنم دیا ہو)۔

 

اے اللہ! اپنے بندوں کی عبادتوں کو قبول فرما، اپنے گھر کے حاجیوں کی حفاظت فرما، اور ہمیں اور ان سب کی مغفرت فرما، یقیناً تو بہت زیادہ معاف کرنے والا ہے۔

 

دوسرا خطبہ:

الحمد لله كثيرًا، وسبحان الله بُكْرة وأصيلاً، وصلى الله وسلم على رسوله الأمين، وعلى آله وصَحبه أجمعين.

 

حمد وصلاۃ کے بعد:

حج تمام افراد کے لیے اور امت اسلامیہ کے لیے خیر وبھلائی کا باعث ہے، اللہ عزیز وبرتر کا فرما ن ہے: ﴿ لِيَشْهَدُوا مَنَافِعَ لَهُمْ ﴾ [الحج: 28].

 

ترجمہ: اپنے فائدے حاصل کرنے کو آجائیں۔

 

ابن عباس رضی اللہ عنہما اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں: (یعنی دنیا وآخرت کے منافع، جہاں تک اخروی منافع کی بات ہے تو اس سے مراد اللہ عزیز وبرتر کی رضا مندی ہے ۔رہی بات دنیاوی منافع کی بات ہے تو اس سے مراد جسمانی منافع ، ذبائح اور تجارتیں ہیں)۔

 

حج سے حاصل ہونے والا ایک نفع بخش درس یہ ہے کہ: اسلام ایک آسان دین ہے، حج زندگی میں ایک ہی دفعہ   واجب ہے، اور استطاعت کے     بعد واجب ہے، بخاری میں عبد اللہ بن عمرو بن العاص سے مروی ہے ، وہ فرماتے ہیں: میں نے نبی ﷺ کو جمرے کے قریب بایں حالت دیکھا کہ آپ سے سوالات کیے جا رہے ہیں، چنانچہ ایک شخص نے کہا: یا رسول اللہ! میں نے رمی سے پہلے قربانی کر لی ہے؟ آپ نے فرمایا: "اب رمی کر لو، کوئی حرج نہیں"۔ دوسرے نے دریافت کیا: یا رسول اللہ! میں نے قربانی سے پہلے سر منڈوا لیا ہے؟ آپ نے فرمایا: "اب قربانی کر لو، کوئی حرج نہیں"۔ الغرض کسی بھی چیز کی تقدیم و تاخیر کے متعلق سوال کیا گیا تو آپ نے اس کا جواب دیا: "اب کر لو، کوئی حرج نہیں"۔

 

حج کا ایک درس اور اثر ہے: خاموش وعظ ونصیحت، چنانچہ حاجی اپنے تمام کپڑے نکال کر غسل کرتا اور احرام کا سادہ سفید کپڑا زیب تن کرتا ہے، اور انسان جب دنیا سے جدا ہوتا ہے تو اسی طرح کی حالت میں اسے (دفن کیا جاتا ہے) ، سورۃ البقرۃ میں حج کی آیتوں کا اختتام بھی حشر کے ذکر سے ہوا ہے اور سورۃ الحج کا آغاز بھی قیامت کے زلزلہ سے ہوا ہے۔

 

حج کی ایک منفعت اور اس کا اثر ہے: مسلمانوں کا اتحاد ویکجہتی ، ان کے درمیان باہمی تعارف اور اپنے دینی ودنیوی معاملات میں آپسی مشاورت، مسلمان ہر دور دراز جگہ سے اس سرزمین پر تشریف لاتے ہیں۔

 

اس فریضہ کا ایک درس اور اثر ہے: کثرت سے ذکر الہی کی تربیت:

﴿ فَاذْكُرُوا اللَّهَ عِنْدَ الْمَشْعَرِ الْحَرَامِ وَاذْكُرُوهُ كَمَا هَدَاكُمْ ﴾ [البقرة: 198].

 

ترجمہ: مشعر حرام کے پاس ذکر الٰہی کرو اور اس کا ذکر کرو جیسے کہ اس نے تمہیں ہدایت دی۔

 

نیز فرمایا : ﴿ وَاذْكُرُوا اللَّهَ فِي أَيَّامٍ مَعْدُودَاتٍ ﴾ [البقرة: 203].

 

ترجمہ: اور اللہ تعالیٰ کی یاد ان گنتی کے چند دنوں (ایام تشریق) میں کرو۔

 

ایام تشریق کھانے پینے اور اللہ کو یاد کرنے کےدن ہیں۔

 

حج کا ایک فائدہ ہے: ایمان میں اضافہ اور اللہ عزیز وبرتر کے شعائر کی تعظیم:

﴿ ذَلِكَ وَمَنْ يُعَظِّمْ شَعَائِرَ اللَّهِ فَإِنَّهَا مِنْ تَقْوَى الْقُلُوبِ ﴾ [الحج: 32].

 

ترجمہ: یہ سن لیا اب اور سنو! اللہ کی نشانیوں کی جو عزت وحرمت کرے اس کے دل کی پرہیز گاری کی وجہ سے یہ ہے۔

 

﴿ لَنْ يَنَالَ اللَّهَ لُحُومُهَا وَلَا دِمَاؤُهَا وَلَكِنْ يَنَالُهُ التَّقْوَى مِنْكُمْ كَذَلِكَ سَخَّرَهَا لَكُمْ لِتُكَبِّرُوا اللَّهَ عَلَى مَا هَدَاكُمْ وَبَشِّرِ الْمُحْسِنِينَ ﴾ [الحج: 37].

 

ترجمہ: اللہ تعالیٰ کو قربانیوں کے گوشت نہیں پہنچتے نہ اس کے خون بلکہ اسے تو تمہارے دل کی پرہیزگاری پہنچتی ہے۔ اسی طرح اللہ نے ان جانوروں کو تمہارے مطیع کر دیا ہے کہ تم اس کی رہنمائی کے شکریئے میں اس کی بڑائیاں بیان کرو، اور نیک لوگوں کو خوشخبری سنا دیجئے!

 

اللہ کے بندو! یہ حج کے بعض منافع اور چند آثار ہیں ، صحیح بات یہ ہے کہ حج کے اندر بہت سے منافع اور دروس پائے جاتے ہیں، جیسا کہ اللہ تعالی کا یہ عمومی فرمان ہے: ﴿ لِيَشْهَدُوا مَنَافِعَ لَهُمْ ﴾ [الحج: 28].

 

ترجمہ: اپنے فائدے حاصل کرنے کو آجائیں۔

 

سب سے بہتر مخلوق اور سب سے پاکیزہ شخصیت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر درود وسلام بھیجیں!

 

صلى اللہ علیہ وسلم.

 





 حفظ بصيغة PDFنسخة ملائمة للطباعة أرسل إلى صديق تعليقات الزوارأضف تعليقكمتابعة التعليقات
شارك وانشر

مقالات ذات صلة

  • من دروس الحج وآثاره
  • من دروس الحج وآثاره (عرض تقديمي) الشيخ حسام بن عبدالعزيز الجبرين
  • حديث الرؤيا (باللغة الأردية)
  • عظمة الله (جل وعلا) (باللغة الأردية)
  • إدمان الذنوب (باللغة الأردية)
  • أتى شهر الخيرات (باللغة الأردية)
  • من دروس الحج وآثاره (خطبة) (باللغة الهندية)
  • وعجلت إليك ربي لترضى (من دروس الحج) (خطبة)

مختارات من الشبكة

  • فقه الحج - دروس من الحج(مادة مرئية - موقع الشيخ عبدالله بن محمد بن سعد آل خنين)
  • خطبة المسجد النبوي 23/11/1432 هـ - دروس الحج(مقالة - آفاق الشريعة)
  • الحج: فضائل ودروس مستفادة (خطبة)(مقالة - ملفات خاصة)
  • معان روحانية مستدامة مستوحاة من تلبية الحاج والمعتمر: دروس عملية لاستدامة الأثر البعدي لعبادتي الحج والعمرة(محاضرة - مكتبة الألوكة)
  • خطبة: إذا لا يضيعنا (من دروس الحج)(مقالة - ملفات خاصة)
  • دروس مستفادة من الحج: الامتثال لأمر الله تعالى وسرعة الاستجابة (خطبة)(مقالة - ملفات خاصة)
  • الحج: دروس وعبر (خطبة)(مقالة - ملفات خاصة)
  • دروس مستخلصة من فريضة الحج(مقالة - ملفات خاصة)
  • خطبة من دروس الحج(مقالة - ملفات خاصة)
  • خطبة دروس الحج(مقالة - ملفات خاصة)

 



أضف تعليقك:
الاسم  
البريد الإلكتروني (لن يتم عرضه للزوار)
الدولة
عنوان التعليق
نص التعليق

رجاء، اكتب كلمة : تعليق في المربع التالي

مرحباً بالضيف
الألوكة تقترب منك أكثر!
سجل الآن في شبكة الألوكة للتمتع بخدمات مميزة.
*

*

نسيت كلمة المرور؟
 
تعرّف أكثر على مزايا العضوية وتذكر أن جميع خدماتنا المميزة مجانية! سجل الآن.
شارك معنا
في نشر مشاركتك
في نشر الألوكة
سجل بريدك
  • بنر
  • بنر
كُتَّاب الألوكة
  • الذكاء الاصطناعي تحت مجهر الدين والأخلاق في كلية العلوم الإسلامية بالبوسنة
  • مسابقة للأذان في منطقة أوليانوفسك بمشاركة شباب المسلمين
  • مركز إسلامي شامل على مشارف التنفيذ في بيتسفيلد بعد سنوات من التخطيط
  • مئات الزوار يشاركون في يوم المسجد المفتوح في نابرفيل
  • مشروع إسلامي ضخم بمقاطعة دوفين يقترب من الموافقة الرسمية
  • ختام ناجح للمسابقة الإسلامية السنوية للطلاب في ألبانيا
  • ندوة تثقيفية في مدينة تيرانا تجهز الحجاج لأداء مناسك الحج
  • مسجد كندي يقترب من نيل الاعتراف به موقعا تراثيا في أوتاوا

  • بنر
  • بنر

تابعونا على
 
حقوق النشر محفوظة © 1446هـ / 2025م لموقع الألوكة
آخر تحديث للشبكة بتاريخ : 1/12/1446هـ - الساعة: 22:18
أضف محرك بحث الألوكة إلى متصفح الويب