• الصفحة الرئيسيةخريطة الموقعRSS
  • الصفحة الرئيسية
  • سجل الزوار
  • وثيقة الموقع
  • اتصل بنا
English Alukah شبكة الألوكة شبكة إسلامية وفكرية وثقافية شاملة تحت إشراف الدكتور سعد بن عبد الله الحميد
 
الدكتور سعد بن عبد الله الحميد  إشراف  الدكتور خالد بن عبد الرحمن الجريسي
  • الصفحة الرئيسية
  • موقع آفاق الشريعة
  • موقع ثقافة ومعرفة
  • موقع مجتمع وإصلاح
  • موقع حضارة الكلمة
  • موقع الاستشارات
  • موقع المسلمون في العالم
  • موقع المواقع الشخصية
  • موقع مكتبة الألوكة
  • موقع المكتبة الناطقة
  • موقع الإصدارات والمسابقات
  • موقع المترجمات
 كل الأقسام | مقالات شرعية   دراسات شرعية   نوازل وشبهات   منبر الجمعة   روافد   من ثمرات المواقع  
اضغط على زر آخر الإضافات لغلق أو فتح النافذة اضغط على زر آخر الإضافات لغلق أو فتح النافذة
  •  
    المرأة في القرآن (1)
    قاسم عاشور
  •  
    ملخص من شرح كتاب الحج (11)
    يحيى بن إبراهيم الشيخي
  •  
    الإنصاف من صفات الكرام ذوي الذمم والهمم
    د. ضياء الدين عبدالله الصالح
  •  
    الأسوة الحسنة
    نورة سليمان عبدالله
  •  
    أحكام المغالبات
    الشيخ عبدالله بن جار الله آل جار الله
  •  
    تفسير: (ذلك جزيناهم بما كفروا وهل نجازي إلا ...
    تفسير القرآن الكريم
  •  
    تخريج حديث: الاستطابة
    الشيخ محمد طه شعبان
  •  
    ثمرات الإيمان بالقدر
    تركي بن إبراهيم الخنيزان
  •  
    العشر وصلت... مستعد للتغيير؟
    محمد أبو عطية
  •  
    قصة موسى وملك الموت (خطبة)
    د. محمود بن أحمد الدوسري
  •  
    من أقوال السلف في أسماء الله الحسنى: (الشاكر، ...
    فهد بن عبدالعزيز عبدالله الشويرخ
  •  
    وقفات مع القدوم إلى الله (12)
    د. عبدالسلام حمود غالب
  •  
    تلك الوسائل!
    التجاني صلاح عبدالله المبارك
  •  
    حقوق المسنين (2)
    د. أمير بن محمد المدري
  •  
    تعوذوا بالله من أربع (خطبة)
    عبدالله بن عبده نعمان العواضي
  •  
    حكم المبيت بالمخيمات بعد طواف الوداع
    د. محمد بن علي اليحيى
شبكة الألوكة / آفاق الشريعة / منبر الجمعة / الخطب / خطب بلغات أجنبية
علامة باركود

صفة الصلاة (3) سنن فعلية (باللغة الأردية)

صفة الصلاة (3) سنن فعلية (باللغة الأردية)
حسام بن عبدالعزيز الجبرين

مقالات متعلقة

تاريخ الإضافة: 17/1/2022 ميلادي - 13/6/1443 هجري

الزيارات: 5989

 حفظ بصيغة PDFنسخة ملائمة للطباعة أرسل إلى صديق تعليقات الزوارأضف تعليقكمتابعة التعليقات
النص الكامل  تكبير الخط الحجم الأصلي تصغير الخط
شارك وانشر

نماز کا طریقہ (۳)

فعلی سنتیں

ترجمه

سيف الرحمن التيمي


پہلا خطبہ

الحمد لله العفوِ الغفور، القديرِ الصبور، الحليمِ الشكور، وأشهد ألا إله إلا الله وحده لا شريك له جعل الظلماتِ والنور وأشهد أن محمداً عبده ورسوله صاحب المقام المحمود يوم البعث والنشور، صلى الله وبارك عليه وعلى آله وأصحابه وسلم تسليما كثيراً.

حمد وصلاۃ کے بعد:

میں آپ کو اور اپنے آپ کو اللہ کا تقوی اختیار کرنے کی وصیت کرتا ہوں، تقوی کے بیش بہا ثمرات دنیا میں بھی حاصل ہوتے ہیں، قبر اور آخرت میں بھی حاصل ہوں گے، حق سبحانہ کا فرمان ہے: ﴿ لِلَّذِينَ أَحْسَنُوا فِي هَذِهِ الدُّنْيَا حَسَنَةٌ وَلَدَارُ الْآخِرَةِ خَيْرٌ وَلَنِعْمَ دَارُ الْمُتَّقِينَ ﴾ [النحل: 30].

 

ترجمہ: یقینا آخرت کا گھر تو بہت ہی بہتر ہے، اور کیا ہی خوب پر ہیز گاروں کا گھر ہے۔

 

ایمانی بھائیو!تقوی کی ایک عظیم ترین خصلت اور اسلام کی ایک نہایت مہتم بالشان عبادت نماز ہے، اللہ پاک نے تقوی کے ساتھ خاص طور پر اسے ذکر کیا ہے، اللہ فرماتا ہے: ﴿ وَأَنْ أَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَاتَّقُوهُ وَهُوَ الَّذِي إِلَيْهِ تُحْشَرُونَ ﴾ [الأنعام: 72]

 

ترجمہ: اور یہ کہ نماز کی پابندی کرو اور اس سے ڈرو اور وہی ہے جس کے پاس تم سب جمع کئے جاؤگے۔

 

نیز ایک دوسری جگہ پر فرمایا: ﴿ مُنِيبِينَ إِلَيْهِ وَاتَّقُوهُ وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَلَا تَكُونُوا مِنَ الْمُشْرِكِينَ ﴾ [الروم: 31]

 

ترجمہ: (لوگو!) اللہ تعالی کی طرف رجوع ہوکر اس سے ڈرتے رہو اور نماز کو قائم رکھو اور مشرکین میں سے نہ ہوجاؤ۔

 

نماز بے حیائی اور بدعملی سے روکتی ہے، نماز اسلام کا ستون ہے، نماز میں ذکر کی مختلف قسمیں پائی جاتی ہیں، اس میں قرآن کی تلاوت، تسبیح وتحمید، توحید وتکبیر، استغفار، رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر درود وسلام اور دعا داخل ہیں۔

 

رحمن کے بندو! نماز ایک عظیم عبادت ہے جو خوف وخشیت سے لبریز بندہ کی روح کے ساتھ پرواز کرتی اور اسے اس کے عزیز وبرتر پروردگار سے ملاتی ہے، جب ہم غفلت ولا پرواہی اور گناہ ومعاصی کے سبب اللہ سے دور ہوجاتے ہیں، تو نماز ہی وہ عظیم ترین عبادت ہے جو ہمیں اللہ سے قریب کرسکتی ہے، کیوں کہ بندہ اللہ سے سجدہ کی حالت میں ہی سب سے زیادہ قریب ہوتا ہے۔

 

ایمانی بھائیو! ہم اپنے آپ کو سب سے بڑی نصیحت یہی کر سکتے ہیں کہ ہم نماز قائم کرنے کی حرص رکھیں، نہ کہ محض اسے ادا کرنے کا اہتمام کریں! قرآن کریم میں مختلف مقامات پر نماز قائم کرنے کا ذکر آیا ہے (مثال کے طور پر ان آیات پر غور کریں): ﴿..وَيُقِيمُونَ الصَّلَاةَ.. ﴾ [البقرة: 3] ﴿ وَأَقَامُواْ الصَّلاَةَ ﴾ [الأعراف: 170] ﴿ رَبَّنَا لِيُقِيمُواْ الصَّلاَةَ ﴾ [إبراهيم: 37] ﴿ وَالْمُقِيمِي الصَّلَاةِ ﴾ [الحج: 35] ﴿ وَأَقِمِ الصَّلَاةَ ﴾ [العنكبوت: 45] ﴿ وَأَنْ أَقِيمُوا الصَّلَاةَ ﴾ [الأنعام: 72]

 

شیخ سعدی فرماتے ہیں: یعنی:" ہمیں یہ حکم دیا گیا ہے کہ ہم نماز قائم کریں، اس کے ارکان، شروط، سنتوں اور اسے مکمل کرنے والی (مستحبات) کے ساتھ"۔

 

آج ہمارا موضوع گفتگو اس عظیم عبادت کی فعلی سنتیں ہیں، خواہ وہ فرض نماز ہو یا نفل نماز، سنت کی اتباع اس بات کی دلیل ہے کہ بندہ اپنے پاک پروردگار سے محبت کرتا ہے: ﴿ قُلْ إِنْ كُنْتُمْ تُحِبُّونَ اللَّهَ فَاتَّبِعُونِي يُحْبِبْكُمُ اللَّهُ وَيَغْفِرْ لَكُمْ ذُنُوبَكُمْ ﴾ [آل عمران: 31]

 

ترجمہ: کہہ دیجئے کہ اگر تم اللہ تعالی سے محبت رکھتے ہو تو میری تابعداری کرو، خود اللہ تعالی تم سے محبت کرے گا اور تمہارے گناہ معاف فرمادے گا اور اللہ تعالی بڑا بخشنے والا مہربان ہے۔

 

معزز حضرات! نماز کی فعلی سنتوں میں سےیہ بھی ہے کہ:

نماز کے لئے زیب وزینت اختیار کی جائے، اللہ پاک کا فرمان ہے: ﴿ يَا بَنِي آدَمَ خُذُوا زِينَتَكُمْ عِندَ كُلِّ مَسْجِدٍ ﴾

 

ترجمہ: اے اولاد آدم! تم مسجد کی ہر حاضری کے وقت اپنا لباس پہن لیا کرو۔

 

ابن کثیر فرماتے ہیں: "اس آیت اور اس کے معنی میں وارد حدیث کی رو سے نماز کے لئے زیب وزینت اختیار کرنا مستحب ہے، بطور خاص جمعہ اور عید کے دن، اسی طرح خوشبو لگانا اور مسواک کرنا بھی مستحب ہے کیوں کہ یہ زیب وزینت کو چار چاند لگانے والی چیزیں ہیں، افضل یہ ہے کہ سفید کپڑوں سے زینت اختیار کی جائے"...

 

ایک فعلی سنت یہ بھی ہے: کندھوں تک یا کان کی لو تک ہاتھ اٹھائے، بایں طور کہ انگلیاں قبلہ کی طرف پھیلی ہوئی ہوں، ایسا چار مقامات پر کرے: تکبیر تحریمہ کے وقت، رکوع کے وقت، رکوع سے اٹھتے ہوئے اور پہلے تشہد سے اٹھتے ہوئے۔ صحیحین میں ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ: "رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز شروع کرتے تو اپنے دونوں ہاتھ اپنے کندھوں کے برابر اٹھاتے۔ جب رکوع کے لیے اللہ اکبر کہتے، جب اپنا سر رکوع سے اٹھاتے تب بھی اپنے دونوں ہاتھ اسی طرح اٹھاتے اور سمع اللہ لمن حمدہ ربنا ولک الحمد (دونوں) کہتے، لیکن سجدوں میں یہ عمل نہ کرتے تھے"۔

 

نماز کی ایک فعلی سنت یہ بھی ہے کہ: قیام کی حالت میں دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ پر رکھا جائے، یہ اللہ پاک کے لئے کمال ادب اور منتہائے تعظیم کی دلیل ہے، ہاتھ پر ہاتھ باندھنے کے دو طریقے ثابت ہیں: پہلا طریقہ: دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ پر رکھنا۔ دوسرا طریقہ: دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ کے بازو (کلائی) پر رکھنا۔وائل بن حجر رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ: " میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا جب آپ نماز میں کھڑے ہوتے تو اپنے دائیں ہاتھ کو بائیں پر رکھ کر اسے پکڑتے"۔اسے ابوداود اور نسائی نے روایت کیا ہے۔

 

صحیح بخاری میں سہل بن سعد الساعدی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ: "لوگوں کو یہ حکم دیا جاتا تھا کہ آدمی نماز میں اپنا دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ کی کلائی پر رکھے"۔

 

رکوع کی حالت میں سنت یہ ہے کہ: نمازی کی پشت بالکل سیدھی ہو، ابو حمید نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں جیسا کہ صحیح بخاری میں ہے: "اور جب آپ نے رکوع کیا تو دونوں ہاتھ اپنے گھٹنوں پر جما لیے اور اپنی کمر خمیدہ کیا"۔یعنی اسے اس طرح برابر کیا کہ اس میں جھکاؤ نہ تھا۔ سر کو بالکل معتدل رکھتے، نہ اسے اٹھاتے اور نہ جھکاتے، عائشہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے:"اور جب رکوع کرتے تو اپنا سر نہ اونچا رکھتے اور نہ جھکاتے بلکہ ان کے بین بین ہوتا"۔اسے مسلم نے روایت کیا ہے۔

 

یہ بھی مسنون ہے کہ رکوع کی حالت میں اپنے ہاتھوں کو گھٹنوں پر جمائے رکھے اور انگلیوں کو پھیلا کر رکھے، ابوحمید نبی علیہ الصلاۃ والسلام کے بارے میں بتاتے ہیں: "آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب رکوع کرتے تو اپنی ہتھیلیوں سے اپنے گھٹنوں کو پکڑ لیتے اور اپنی انگلیوں کو کھول لیتے"۔ اسے ابو داود نے روایت کیا ہے اور البانی نے صحیح کہا ہے۔

 

نیز اپنی کہنیوں کو اپنے پہلوؤں سے ہٹا کر رکھے، بشرطیکہ اس سے بگل والوں کو تکلیف نہ ہو۔

 

اللہ تعالی مجھے اور آپ کو قرآن وسنت کی برکت سے بہرہ ور فرمائے۔


دوسرا خطبہ

الحمد لله...

حمد وصلاۃ کے بعد: نماز قائم کرنے کا تقاضہ ہے کہ نماز کی سنتوں کا اہتمام کیا جائے، اور اس سے نماز کے اجر وثواب میں اضافہ ہوتا اور اس کی فضیلت دوبالا ہوجاتی ہے۔

 

رحمن کے بندو! سجدہ میں سنت یہ ہے کہ اپنی ہتھیلیوں کو کندھوں کے برابر یا کان کی لو کے برابر رکھے اور دونوں ہتھیلیوں کے درمیان کشادگی رکھے بشرطیکہ بگل والوں کو تکلیف نہ ہو، سجدہ کی حالت میں اپنے گھٹنوں کے درمیان کشادگی رکھے اور پاؤں کی انگلیوں کو زمین پر ٹکا کرقبلہ رخ رکھے،یہ بھی سنت ہے کہ اپنے پیٹ کو رانوں سے اور رانوں کو پنڈلیوں سے ہٹا کرر کھے۔ کیوں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت ہے۔

 

دو سجدوں کے درمیان اور دوسری رکعت میں تشہد کرتے وقت یہ سنت ہے کہ: دائیں پاؤں کو کھڑا رکھے اور اس کی انگلیوں کو قبلہ رخ کرے، اور بائیں پاؤں پر بیٹھے، نسائی نے وائل بن حجر سے روایت کیا ہے وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں: "اور جب دو رکعتوں کے بعد بیٹھتے تو بائیں پاؤں کو بچھاتے اور دائیں کو کھڑا کرتے " ۔ اسے البانی نے صحیح کہا ہے۔

 

سنت ہے کہ پہلے اور دوسرے تشہد میں انگلی سے اشارہ کرے، ابن عمر نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں: "جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز میں بیٹھتے تو اپنی دائیں ہتھیلی اپنی دائیں ران پر رکھتے اور سب انگلیوں کو بند کر لیتے اور انگوٹھے کے ساتھ والی انگلی سے اشارہ کرتے اور اپنی بائیں تھیلی کو اپنی بائیں ران پر رکھتے"۔مسلم نے اسے روایت کیا ہے۔

 

فعلی سنتوں میں یہ بھی ہے کہ: تین اور چار رکعت والی نمازوں میں آخری تشہد کے درمیان تورک کرے، بشرطیکہ پڑوسی کو تکلیف نہ ہو، صحیح بخاری میں ابو حمید الساعدی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعض اصحاب کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے۔ اسی درمیان میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کا ذکر ہونے لگا تو حضرت ابوحمید ساعدی نے فرمایا: "مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز تم سب سے زیادہ یاد ہے۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ نے تکبیر تحریمہ کہی تو اپنے دونوں ہاتھ کندھوں کے برابر لے گئے۔ اور جب آپ نے رکوع کیا تو دونوں ہاتھ اپنے گھٹنوں پر جما لیے۔ پھر اپنی کمر خمیدہ کیا۔ اور جب آپ نے سر اٹھایا تو ایسے سیدھے کھڑے ہوئے کہ ہر ہڈی اپنی جگہ پر آگئی۔ اور جب آپ نے سجدہ کیا تو نہ آپ دونوں ہاتھوں کو بچھائے ہوئے تھے اور نہ ہی سمیٹے ہوئے تھے اور پاؤں کی انگلیاں قبلہ رخ تھیں۔ اور جب دو رکعتوں میں بیٹھتے تو بایاں پاؤں بچھا کر بیٹھتے اور دایاں پاؤں کھڑا رکھتے۔ اور جب آخری رکعت میں بیٹھتے تو بایاں پاؤں آگے کرتے اور دایاں پاؤں کھڑا رکھتے، پھر اپنی نششت گاہ کے بل بیٹھ جاتے"۔

 

آخری بات: یہ سنتیں ہیں جنہیں انجام دیتے ہوئے بندہ کو یہ محسوس کرنا چاہئے ہے کہ وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتدا کے ذریعہ اللہ پاک کی بندگی کر رہا ہے، جن کا یہ فرمان ہے: "تم نے جیسے مجھے نماز پڑھتے دیکھا ہے اسی طرح نماز پڑھو" (بخاری)

 

اللہ تعالی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام سے خوش ہو جنہوں نے نماز نبوی کی باریک سے باریک تفصیلات سے ہمیں باخبر کیا۔

 

صلی اللہ علیہ وسلم






 حفظ بصيغة PDFنسخة ملائمة للطباعة أرسل إلى صديق تعليقات الزوارأضف تعليقكمتابعة التعليقات
شارك وانشر

مقالات ذات صلة

  • صفة الصلاة (1) أخطاء محرمة
  • صفة الصلاة (2) سنن قولية
  • صفة الصلاة (3) سنن فعلية
  • صلاة بأعظم إمامين (باللغة الأردية)
  • غزوة تبوك (خطبة) (باللغة الأردية)
  • فاعبد الله مخلصا له الدين (خطبة) (باللغة الأردية)
  • لا تغتابوا المسلمين (خطبة) (باللغة الأردية)
  • صفة الصلاة (1) أخطاء محرمة (باللغة الأردية)
  • صفة الصلاة (2) سنن قولية (باللغة الأردية)
  • ونكتب ما قدموا وآثارهم (خطبة) (باللغة الأردية)
  • استشعار التعبد وحضور القلب (باللغة الأردية)
  • الله البصير (خطبة) (باللغة الأردية)
  • تأملات في بشرى ثلاث تمرات (باللغة الأردية)
  • احتساب الثواب والتقرب لله عز وجل (باللغة الأردية)
  • التعبد بترك الحرام واستبشاعه (باللغة الأردية)
  • عظمة وكرم (خطبة) (باللغة الأردية)
  • صفة الصلاة (3) سنن فعلية (باللغة الهندية)
  • خطبة: صفة الصلاة (1) أخطاء محرمة (باللغة النيبالية)
  • خطبة: صفة الصلاة (2) سنن قولية (باللغة الإندونيسية)

مختارات من الشبكة

  • توحيد الأسماء والصفات واشتماله على توحيد الربوبية(مقالة - آفاق الشريعة)
  • اعتقاد أهل السنة والجماعة في الصفات الثبوتية والصفات السلبية(المنفية)(مقالة - موقع الشيخ أ. د. عرفة بن طنطاوي)
  • الإلمام بصفة وضوء وصلاة خير الأنام عليه أفضل الصلاة وأتم السلام باللغة الأردية (PDF)(كتاب - مكتبة الألوكة)
  • صفة الغسل وأقسامها(مقالة - آفاق الشريعة)
  • اتصاف الله بصفات الكمال(مقالة - آفاق الشريعة)
  • خطبة: صفة الصلاة (3) سنن فعلية (باللغة البنغالية)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • خطبة: صفة الصلاة (3) سنن فعلية (باللغة النيبالية)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • شرح كتاب قواعد الصفات عند أهل السنة والجماعة (الفرق بين الأسماء والصفات) (المحاضرة الرابعة)(مادة مرئية - موقع الشيخ أ. د. عرفة بن طنطاوي)
  • إفراد أحاديث أسماء الله وصفاته - غير صفات الأفعال - في الكتب والسنة (PDF)(رسالة علمية - مكتبة الألوكة)
  • صلاة الوتر: صفاتها وعددها من كتاب صفة صلاة المؤمن للشيخ بن وهف القحطاني (PDF)(كتاب - مكتبة الألوكة)

 



أضف تعليقك:
الاسم  
البريد الإلكتروني (لن يتم عرضه للزوار)
الدولة
عنوان التعليق
نص التعليق

رجاء، اكتب كلمة : تعليق في المربع التالي

مرحباً بالضيف
الألوكة تقترب منك أكثر!
سجل الآن في شبكة الألوكة للتمتع بخدمات مميزة.
*

*

نسيت كلمة المرور؟
 
تعرّف أكثر على مزايا العضوية وتذكر أن جميع خدماتنا المميزة مجانية! سجل الآن.
شارك معنا
في نشر مشاركتك
في نشر الألوكة
سجل بريدك
  • بنر
  • بنر
كُتَّاب الألوكة
  • الذكاء الاصطناعي تحت مجهر الدين والأخلاق في كلية العلوم الإسلامية بالبوسنة
  • مسابقة للأذان في منطقة أوليانوفسك بمشاركة شباب المسلمين
  • مركز إسلامي شامل على مشارف التنفيذ في بيتسفيلد بعد سنوات من التخطيط
  • مئات الزوار يشاركون في يوم المسجد المفتوح في نابرفيل
  • مشروع إسلامي ضخم بمقاطعة دوفين يقترب من الموافقة الرسمية
  • ختام ناجح للمسابقة الإسلامية السنوية للطلاب في ألبانيا
  • ندوة تثقيفية في مدينة تيرانا تجهز الحجاج لأداء مناسك الحج
  • مسجد كندي يقترب من نيل الاعتراف به موقعا تراثيا في أوتاوا

  • بنر
  • بنر

تابعونا على
 
حقوق النشر محفوظة © 1446هـ / 2025م لموقع الألوكة
آخر تحديث للشبكة بتاريخ : 30/11/1446هـ - الساعة: 16:9
أضف محرك بحث الألوكة إلى متصفح الويب