• الصفحة الرئيسيةخريطة الموقعRSS
  • الصفحة الرئيسية
  • سجل الزوار
  • وثيقة الموقع
  • اتصل بنا
English Alukah شبكة الألوكة شبكة إسلامية وفكرية وثقافية شاملة تحت إشراف الدكتور سعد بن عبد الله الحميد
الدكتور سعد بن عبد الله الحميد  إشراف  الدكتور خالد بن عبد الرحمن الجريسي
  • الصفحة الرئيسية
  • موقع آفاق الشريعة
  • موقع ثقافة ومعرفة
  • موقع مجتمع وإصلاح
  • موقع حضارة الكلمة
  • موقع الاستشارات
  • موقع المسلمون في العالم
  • موقع المواقع الشخصية
  • موقع مكتبة الألوكة
  • موقع المكتبة الناطقة
  • موقع الإصدارات والمسابقات
  • موقع المترجمات
 كل الأقسام | مقالات شرعية   دراسات شرعية   نوازل وشبهات   منبر الجمعة   روافد   من ثمرات المواقع  
اضغط على زر آخر الإضافات لغلق أو فتح النافذة اضغط على زر آخر الإضافات لغلق أو فتح النافذة
  •  
    مختارات من كتاب الباعث الحثيث في مصطلح الحديث
    مجاهد أحمد قايد دومه
  •  
    خطبة بدع ومخالفات في المحرم
    الدكتور علي بن عبدالعزيز الشبل
  •  
    الـعـفة (خطبة)
    أ. د. إبراهيم بن صالح بن عبدالله
  •  
    ملاذ الضعفاء: حقيقة اللجوء (خطبة)
    محمد الوجيه
  •  
    حفظ اللسان وضوابط الكلام (خطبة)
    الشيخ أحمد إبراهيم الجوني
  •  
    بين "العلل الصغير" و"العلل الكبير" للإمام الترمذي
    د. هيثم بن عبدالمنعم بن الغريب صقر
  •  
    تفسير سورة الكوثر
    أبو عاصم البركاتي المصري
  •  
    بيتان شعريان في الحث على طلب العلم
    عصام الدين بن إبراهيم النقيلي
  •  
    من قال إنك لا تكسب (خطبة)
    الشيخ إسماعيل بن عبدالرحمن الرسيني
  •  
    تفسير: (قل إن ضللت فإنما أضل على نفسي وإن اهتديت ...
    تفسير القرآن الكريم
  •  
    آداب حملة القرآن: أهميتها وجهود العلماء فيها
    أ. د. إبراهيم بن صالح بن عبدالله
  •  
    السماحة بركة والجشع محق (خطبة)
    عبدالله بن إبراهيم الحضريتي
  •  
    الإمام محمد بن إدريس الشافعي (خطبة)
    د. أيمن منصور أيوب علي بيفاري
  •  
    الله البصير (خطبة) - باللغة البنغالية
    حسام بن عبدالعزيز الجبرين
  •  
    من ترك شيئا لله عوضه خيرا منه (خطبة)
    د. محمود بن أحمد الدوسري
  •  
    بيع وشراء رباع مكة ودورها
    محمد علي عباد حميسان
شبكة الألوكة / آفاق الشريعة / منبر الجمعة / الخطب / الرقائق والأخلاق والآداب / في النصيحة والأمانة
علامة باركود

أتأذن لي أن أعطيه الأشياخ؟! (باللغة الأردية)

أتأذن لي أن أعطيه الأشياخ؟! (باللغة الأردية)
حسام بن عبدالعزيز الجبرين

مقالات متعلقة

تاريخ الإضافة: 5/3/2022 ميلادي - 2/8/1443 هجري

الزيارات: 5396

 حفظ بصيغة PDFنسخة ملائمة للطباعة أرسل إلى صديق تعليقات الزوارأضف تعليقكمتابعة التعليقات
النص الكامل  تكبير الخط الحجم الأصلي تصغير الخط
شارك وانشر

تم اجازت دیتے ہو کہ میں ان بزرگوں کو یہ پیالہ دے دوں؟!

ترجمه

سيف الرحمن التيمي

 

پہلا خطبہ:

الحمد لله شهدت بوجوده آياته الباهرة، ودلت على كرم جوده نعمه الباطنة والظاهرة، وسبحت بحمده الأفلاك السائرة، والسحب الماطرة وأشهد إن لا اله إلا الله، وحده لا شريك له، له الملك، وله الحمد، وهو على كل شيء قدير وأشهد أن سيدنا ونبينا محمدا عبد الله ورسوله وصفيه من خلقه وحبيبه.

يا خيرَ من دفنتْ بالقاع أعظمهُ
فطاب من طيبهنّ القاع والأكمُ
أنت النبي الذي ترجى شفاعته
عند الصراط إذا ما زلت القدمُ
أنت البشير النذير المستضاء به
وشافع الخلق إذ يغشاهم الندمُ

 

ترجمہ: اے وہ جو اس روئے زمین میں دفن ہونے والا سب سے بہتر اور عظیم ترین شخص ہے، جس کی خوشبو سے سارا بقعہ اور گوشہ معطر ہوگیا، آپ ہی وہ نبی ہیں جن کی سفارش کی امید ہے، اس وقت جب پل صراط پر پاؤں پھسل جائیں گے، توہی بشارت دینے والا اور ڈرانے والا نبی ہے جس سے نور ہدایت حاصل کیا جاتا ہے، اور توہی مخلوق کے حق میں سفارش کرے گا اس وقت جب وہ حسرت وندامت سے سرشار ہوں گے۔

 

صلى الله وسلم عليه وعلى آله وأصحابه والتابعين ومن تبعهم بإحسان إلى يوم الدين.

 

حمد وثنا کے بعد!

میں آپ کو اور اپنے آپ کو اللہ کا تقوی اختیار کرنے، نیکی اور اطاعت کے کام کرنے اور اللہ پاک کی نافرمانی سے بچنے کی وصیت کرتا ہوں، کیوں کہ گناہ جہنم تک لے جانے والے راستے ہیں، اللہ مجھے اورآپ کو اس سے محفوظ رکھے، اللہ کے بندو! آج ہمیں عمل کا موقع ہے اور حسا ب وکتاب نہیں، جبکہ کل حساب وکتاب ہوگا اور عمل کا موقع نہیں:

﴿ يَوْمَ تَجِدُ كُلُّ نَفْسٍ مَا عَمِلَتْ مِنْ خَيْرٍ مُحْضَرًا وَمَا عَمِلَتْ مِنْ سُوءٍ تَوَدُّ لَوْ أَنَّ بَيْنَهَا وَبَيْنَهُ أَمَدًا بَعِيدًا وَيُحَذِّرُكُمُ اللَّهُ نَفْسَهُ وَاللَّهُ رَءُوفٌ بِالْعِبَادِ ﴾ [آل عمران: 30].

 

ترجمہ: جس دن ہر نفس (شخص) اپنی کی ہوئی نیکیوں کو اور اپنی کی ہوئی برائیوں کو موجود پالے گا، آرزو کرے گا کہ کاش! اس کے اور برائیوں کے درمیان بہت ہی دوری ہوتی۔ اللہ تعالیٰ تمہیں اپنی ذات سے ڈرا رہا ہے اور اللہ تعالیٰ اپنے بندوں پر بڑا ہی مہربان ہے۔

 

ایمانی بھائیو! آپ کے سامنے ایک ایسا نبوی واقعہ پیش کررہاہوں جو ہے تو معمولی لیکن اس کے اندر بڑے بلند معانی اور عظیم اخلاق پوشیدہ ہیں، چنانچہ سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ: نبی کریم ﷺ کی خدمت میں ایک پیالہ پیش کیا گیا اور آپ نے اس سے کچھ نوش فرمایا۔ آپ کی دائیں جانب ایک لڑکا تھا جو حاضرین میں سب سے چھوٹا تھا جبکہ آپ کی بائیں جانب بزرگ حضرات بیٹھے تھے۔ آپ نے فرمایا: " برخوردار!تم اجازت دیتے ہو کہ میں ان بزرگوں کو یہ پیالہ دے دوں؟" اس نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ ! یہ ممکن نہیں کہ آپ کے پس خوردہ پر کسی کو ترجیح دوں، چنانچہ آپ نے وہ پیالہ اسی کو دے دیا۔(بخاری ومسلم).

 

میرے معزز بھائی! نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس واقعہ سے فوائد مستنبط کرنے سے قبل آپ تصور کیجیے کہ کوئی معتمد شخص آپ کو اگر یہ خبر دے کہ وہ بادشاہ کی مجلس میں حاضر ہوا جس میں تین وزراء اور ایک چھوٹا بچہ بھی تھا، بادشاہ نے بچہ سے یہ اجازت طلب کی کہ وہ اس سے قبل وزیروں کو مشروب پیش کرے تو اس بچہ نے انکار کردیا!

 

معزز حضرات! نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس واقعہ سے یہ درس حاصل ہوتا ہے کہ دنیائے انسانیت کی سب سے عظیم ہستی کی مجلس ہر چھوٹے بڑے کے لیے کھلی ہوتی تھی، بلکہ بسا اوقات چھوٹا بچہ بڑے حضرات سے بھی زیادہ آپ سے قریب ہوتا ۔

 

اس واقعہ سے ایک درس یہ حاصل ہوتا ہے کہ: بچوں کے ساتھ بھی تواضع سے پیش آنا چاہئے ، بایں طور کہ ان کے ساتھ بیٹھا جائے، ان سے بات چیت کی جائے، اور اگر ان کا کوئی حق ہو تو اس بابت ان سے اجازت طلب کی جائے، آپ غور کریں کہ یہاں اجازت طلب کرنے والا کون ہے؟ آپ سب سے افضل انسان ہیں اور ایک چھوٹے بچے سے اجازت طلب کرر ہے ہیں! اے معلم ، اے مربی ! چھوٹے بچے سے اس کے حقوق کی بابت اگر اجازت طلب کریں توا س کا کتنا عمدہ اثر ہوگا؟ خواہ قلم یا کاغذ ہی کی بابت کیوں نہ ہو! ایک فائدہ یہ بھی اخذ ہوتا ہے کہ بچہ جب بڑے سے مطمئن ہوتا ہے اور کسی ناگوار چیز کا اندیشہ نہیں رہتا تو وہ اپنی رائے ظاہر کرنے میں بے باکی محسوس کرتا ہے، خوہ اس کا جواب پوچھنے والے کی مرضی کے خلاف ہی کیوں نہ ہو!

 

ایک فائدہ یہ حاصل ہوتا ہے کہ خداداد صلاحیت کے حامل بچوں کا خاص خیا ل رکھنا چاہئے، اس مجلس میں جو بچے حاضر ہوتے تھے، ان میں ابن عباس بھی ہیں جن کو آپ نے یہ دعا دی کہ: "اے اللہ! اسے دین کی فہم اور تفسیر کا علم عطا فرما" (صحیح ابن حبان) ۔ بچہ کے لطیف جواب سے اس کی ذہانت وفطانت ٹپک رہی ہے: "یہ ممکن نہیں کہ آپ کے پس خوردہ پر کسی اور کو ترجیح دوں" ۔ چنانچہ آپ نے اسے منع بھی نہیں کیا۔

إنّ الهلالَ إذا رأيت نموَه
أيقنت أن سيكون بدرا كاملا

 

ترجمہ: جب آپ چاند کو نمودار ہوتا ہوا دیکھتے ہیں تو آپ کو یقین ہوجاتا ہے کہ وہ ضرور بدر کامل بنے گا۔

 

ایک فائدہ یہ بھی حاصل ہوتا ہے کہ : صحابہ کرام پاک وصاف نفوس کے حامل تھے، چنانچہ کسی نے نہ اعتراض کیا، نہ تنقید کی اور نہ عیب نکالا۔ جو شخص اپنے اخلاق کا جائزہ لینا چاہے اسے چاہئے کہ وہ غور کرے کہ چھوٹے بچے اور نوکر چاکر کے ساتھ اس کا برتاؤ کیسا ہے۔

 

اللہ تعالی مجھے اور آپ کو قرآن وسنت سے فائدہ پہنچائے، ان میں جو آیتیں اور حکمت کی باتیں ہیں، انہیں ہمارے لیے مفید بنائے، آپ اللہ سے مغفرت طلب کریں ، یقینا وہ خوب معاف کرنے والا ہے۔

 

دوسرا خطبہ:

الحمد للہ.......اما بعد:

ایک فائدہ یہ حاصل ہوتا ہے کہ: دوسروں کا احترام کرنا نبوی طریقہ ہے، اس واقعہ میں بچہ کا احترام نمایاں ہے، اللہ کی قسم! انسان کو اس بات سے تعجب ہوگا کہ مردہ کا احترام بھی مشروع ہے، جبکہ مردہ کی روح اس کے جسم سے جدا ہوچکی ہوتی ہے، لیکن اس کا احترام برقرار رہتا ہے، حدیث میں آیا ہے کہ: "مردوں کی ہڈی توڑنا ایسا ہی ہے جیسے زندہ کی توڑنا ہے" (ابوداود اور ابن حبان نے اسے روایت کیا ہے اور البانی نے اسے صحیح قراردیا ہے) اسے غسل دینے کے بعد اور دفن کرنے سے قبل یہ حکم ہے کہ جنازہ گزرے تو (اس کے احترام میں) کھڑے ہوجایا کرو : "جب تم جنازہ دیکھو تو کھڑے ہوجایا کرو" ۔ (بخاری ومسلم) ۔ دفن کے بعد یہ تعلیم دی گئی ہے جیسا کہ صحیح مسلم میں ہے: "تم میں سے کوئی انگار ے پر ( اس طرح ) بیٹھے کہ وہ اس کے کپڑے کو جلاکر اس کی جلد تک پہنچ جائے ، اس کے حق میں اس سے بہتر ہے کہ وہ کسی قبر پر بیٹھے"۔

 

اس سے ایک فائدہ یہ حاصل ہوتا ہے کہ: حقداروں کے حقوق کی حفاظت کی جائے، گرچہ وہ کمزور ہی کیوں نہ ہوں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انس رضی اللہ عنہ سے اس لئے اجازت طلب کی کہ آپ کا طریقہ یہ تھا کہ آپ اپنے دائیں جانب والے کو ہی پہلے پیش کیا کرتے تھے، جیسا کہ صحیحین میں انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ، وہ فرماتے ہیں: رسول اللہ ﷺ ہمارے اس گھر میں تشریف لائے تو آپ نے پانی طلب فرمایا۔ ہم نے آپ کے لیے ایک بکری کادودھ نکالا، پھر میں نے اس میں اپنے کنویں کاپانی ملایا۔ اسکے بعد اسے آپ کی خدمت میں پیش کیا جبکہ حضرت ابو بکر ؓ آپ کی بائیں جانب، حضرت عمرفاروق ؓ آپ کے سامنے اور ایک اعرابی آپ کی دائیں طرف تھا۔ جب آپ نوش فرماکر فارغ ہوئے تو حضرت عمر فاروق ؓ نے عرض کیا: یہ حضرت ابوبکر ؓ ہیں، لیکن آپ نے اپنا بچا ہوا دودھ اعرابی کو دے دیا، پھر فرمایا: "دائیں جانب والے مقدم ہیں۔ دائیں جانب والے مقدم ہیں۔ اچھی طرح سن لو!دائیں جانب سے شروع کیاکرو۔"حضرت انس ؓ نے فرمایا: یہ سنت ہے۔ یہ سنت ہے تین مرتبہ ایسا فرمایا۔

 

﴿ لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِي رَسُولِ اللَّهِ أُسْوَةٌ حَسَنَةٌ لِمَنْ كَانَ يَرْجُو اللَّهَ وَالْيَوْمَ الْآخِرَ وَذَكَرَ اللَّهَ كَثِيرًا ﴾ [الأحزاب: 21].

 

ترجمہ: یقیناً تمہارے لئے رسول اللہ میں عمده نمونہ (موجود) ہے، ہر اس شخص کے لئے جو اللہ تعالیٰ کی اور قیامت کے دن کی توقع رکھتا ہے اور بکثرت اللہ تعالیٰ کی یاد کرتا ہے.

 

آپ﷐ پر درود وسلام بھیجتے رہیں۔

صلى اللہ علیہ وسلم

 

 





 حفظ بصيغة PDFنسخة ملائمة للطباعة أرسل إلى صديق تعليقات الزوارأضف تعليقكمتابعة التعليقات
شارك وانشر

مقالات ذات صلة

  • قسوة القلب (خطبة) (باللغة الأردية)
  • عظمة وكرم (خطبة) (باللغة الأردية)
  • لتسألن عن هذا النعيم يوم القيامة (باللغة الأردية)
  • فكأنما وتر أهله وماله (خطبة) (باللغة الأردية)
  • فاستغفروا لذنوبهم (باللغة الأردية)
  • من خصائص يوم الجمعة (باللغة الأردية)
  • أتأذن لي أن أعطيه الأشياخ؟! (خطبة) (باللغة الهندية)

مختارات من الشبكة

  • أتأذن لي أن أعطيه الأشياخ؟!(مقالة - آفاق الشريعة)
  • الترحم على العلماء والاقتداء بهم(مقالة - آفاق الشريعة)
  • في وداع سماحة شيخنا المفتي عبدالعزيز آل الشيخ(محاضرة - موقع الشيخ د. خالد بن عبدالرحمن الشايع)
  • قصيدة في رثاء المفتي العام سماحة الشيخ الوالد عبد العزيز آل الشيخ(مقالة - حضارة الكلمة)
  • وفاة سماحة المفتي عبدالعزيز آل الشيخ رحمه الله: الأثر والعبر (خطبة)(مقالة - موقع د. صغير بن محمد الصغير)
  • خطبة الشيخ السبر: في رحيل العلماء(مقالة - آفاق الشريعة)
  • تخريج ودراسة أحاديث مواهب الرحمن في تفسير القرآن للشيخ عبد الكريم المدرس (PDF)(رسالة علمية - مكتبة الألوكة)
  • نجاح القاري شرح صحيح البخاري للشيخ يوسف أفندي زاده رحمه الله (ت 1167هـ) (PDF)(رسالة علمية - مكتبة الألوكة)
  • سيرة المحدث المربي فضيلة الشيخ الدكتور خلدون الأحدب(كتاب - موقع أ. أيمن بن أحمد ذوالغنى)
  • البرهان في تجويد القرآن ومعه رسالة في فضل القرآن - تأليف: الشيخ محمد الصادق قمحاوي (PDF)(كتاب - مكتبة الألوكة)

 



أضف تعليقك:
الاسم  
البريد الإلكتروني (لن يتم عرضه للزوار)
الدولة
عنوان التعليق
نص التعليق

رجاء، اكتب كلمة : تعليق في المربع التالي

مرحباً بالضيف
الألوكة تقترب منك أكثر!
سجل الآن في شبكة الألوكة للتمتع بخدمات مميزة.
*

*

نسيت كلمة المرور؟
 
تعرّف أكثر على مزايا العضوية وتذكر أن جميع خدماتنا المميزة مجانية! سجل الآن.
شارك معنا
في نشر مشاركتك
في نشر الألوكة
سجل بريدك
  • بنر
  • بنر
كُتَّاب الألوكة
  • متطوعو أورورا المسلمون يتحركون لدعم مئات الأسر عبر مبادرة غذائية خيرية
  • قازان تحتضن أكبر مسابقة دولية للعلوم الإسلامية واللغة العربية في روسيا
  • 215 عاما من التاريخ.. مسجد غمباري النيجيري يعود للحياة بعد ترميم شامل
  • اثنا عشر فريقا يتنافسون في مسابقة القرآن بتتارستان للعام السادس تواليا
  • برنامج تدريبي للأئمة المسلمين في مدينة كارجلي
  • ندوة لأئمة زينيتسا تبحث أثر الذكاء الاصطناعي في تطوير رسالة الإمام
  • المؤتمر السنوي التاسع للصحة النفسية للمسلمين في أستراليا
  • علماء ومفكرون في مدينة بيهاتش يناقشون مناهج تفسير القرآن الكريم

  • بنر
  • بنر

تابعونا على
 
حقوق النشر محفوظة © 1447هـ / 2025م لموقع الألوكة
آخر تحديث للشبكة بتاريخ : 30/5/1447هـ - الساعة: 11:54
أضف محرك بحث الألوكة إلى متصفح الويب