• الصفحة الرئيسيةخريطة الموقعRSS
  • الصفحة الرئيسية
  • سجل الزوار
  • وثيقة الموقع
  • اتصل بنا
English Alukah شبكة الألوكة شبكة إسلامية وفكرية وثقافية شاملة تحت إشراف الدكتور سعد بن عبد الله الحميد
الدكتور سعد بن عبد الله الحميد  إشراف  الدكتور خالد بن عبد الرحمن الجريسي
  • الصفحة الرئيسية
  • موقع آفاق الشريعة
  • موقع ثقافة ومعرفة
  • موقع مجتمع وإصلاح
  • موقع حضارة الكلمة
  • موقع الاستشارات
  • موقع المسلمون في العالم
  • موقع المواقع الشخصية
  • موقع مكتبة الألوكة
  • موقع المكتبة الناطقة
  • موقع الإصدارات والمسابقات
  • موقع المترجمات
 كل الأقسام | مواقع المشرفين   مواقع المشايخ والعلماء  
اضغط على زر آخر الإضافات لغلق أو فتح النافذة اضغط على زر آخر الإضافات لغلق أو فتح النافذة
  •  
    يا معاشر المسلمين، زوجوا أولادكم عند البلوغ: ...
    د. عبدالعزيز بن سعد الدغيثر
  •  
    شرح كتاب السنة لأبي بكر الخلال (رحمه الله) المجلس ...
    الدكتور علي بن عبدالعزيز الشبل
  •  
    حديث: يا رسول الله، أرأيت أن لو وجد أحدنا امرأته ...
    الشيخ عبدالقادر شيبة الحمد
  •  
    الأحاديث الطوال (23) وصول النبي صلى الله عليه ...
    الشيخ د. إبراهيم بن محمد الحقيل
  •  
    ففروا إلى الله (خطبة)
    د. محمود بن أحمد الدوسري
  •  
    الذكاء الاصطناعي بين نعمة الشكر وخطر التزوير: ...
    د. صغير بن محمد الصغير
  •  
    زمان الدجال.. ومقدمات
    الدكتور علي بن عبدالعزيز الشبل
  •  
    خطبة الملائكة
    الدكتور علي بن عبدالعزيز الشبل
  •  
    الخشية من الله تعالى (خطبة)
    الشيخ عبدالرحمن بن سعد الشثري
  •  
    استراتيجيات تحقيق الهدف الأول لتدريس المفاهيم ...
    أ. د. فؤاد محمد موسى
  •  
    ما حدود العلاقة بين الخاطب ومخطوبته؟
    الشيخ أ. د. عرفة بن طنطاوي
  •  
    شرح كتاب السنة لأبي بكر الخلال (رحمه الله) المجلس ...
    الدكتور علي بن عبدالعزيز الشبل
  •  
    حرص النبي صلى الله عليه وسلم على تلاوة آيات ...
    الشيخ أ. د. عرفة بن طنطاوي
  •  
    العناية بالشَّعر في السنة النبوية
    د. عبدالعزيز بن سعد الدغيثر
  •  
    قسوة القلب (1)
    د. أمين بن عبدالله الشقاوي
  •  
    التمهيد للدرس (عرض تقديمي)
    أ. د. فؤاد محمد موسى
شبكة الألوكة / آفاق الشريعة / مقالات شرعية / الآداب والأخلاق
علامة باركود

من مشكاة النبوة (8) حفظ الجميل (باللغة الأردية)

من مشكاة النبوة (8) حفظ الجميل (باللغة الأردية)
حسام بن عبدالعزيز الجبرين

مقالات متعلقة

تاريخ الإضافة: 23/7/2022 ميلادي - 24/12/1443 هجري

الزيارات: 3256

 حفظ بصيغة PDFنسخة ملائمة للطباعة أرسل إلى صديق تعليقات الزوارأضف تعليقكمتابعة التعليقات
النص الكامل  تكبير الخط الحجم الأصلي تصغير الخط
شارك وانشر

مشعل نبوت (۸)
احسان کی حفاظت

ترجمه

شفاء اللہ الیاس تیمی

 

حمد وثنا کے بعد!

حمد وصلاة کے بعد!

میں  آپ کو اور خود کو تقوی الہی کی وصیت کرتا ہوں، کیوں کہ جو تقوی الہی پیدا کرے گا اسے باطل کے درمیان حق کی معرفت حاصل ہوگی،اللہ اس کے گناہوں کو مٹا دے گا اور اس کے درجات کو بلند فرمائے گا:

﴿ يِا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ إَن تَتَّقُواْ اللّهَ يَجْعَل لَّكُمْ فُرْقَانًا وَيُكَفِّرْ عَنكُمْ سَيِّئَاتِكُمْ وَيَغْفِرْ لَكُمْ وَاللّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ ﴾ [الأنفال29].

 

ترجمہ:اے ایمان والو! اگر تم اللہ سے ڈرتے رہو گے تو اللہ تعالیٰ تم کو ایک فیصلہ کی چیز دے گا اور تم سے تمہارے گناه دور کر دے گا اور تم کو بخش دے گا اور اللہ تعالیٰ بڑے فضل والا ہے۔

 

اے رحمان کے بندو!جنگ بدر کا آغاز اخلاقی درس سے ہوتا ہے اسی طرح اس کا خاتمہ بھی اخلاقی درس کے ساتھ ہوتا ہے۔

 

یہ کوئی حیرت انگیز بات نہیں کیوں کہ یہ ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی وجہ سے ہوا جنہیں مکارم اخلاق کی تکمیل کے لئے مبعوث کیا گیا،آپ جنگ کی استثنائی صورت حالت میں بھی مکارم اخلاق کی تکمیل کا خیال رکھا کرتے تھے۔

 

جہاں تک پہلے درس کی بات ہے تو اس کا تعلق ابتدائے جنگ کے قبل سے ہے،وہ اس طرح کہ مسلمانوں کے نفوس ظلم کی تلخی اور اللہ اور اس کے رسول سے دشمنی رکھنے والوں کے بغض وعناد سے لبریز  تھے،سیرت رسول میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان بیان کیا گیا ہے کہ:جو ابو البختری بن ہشام سے ملاقات کرے،وہ اسےقتل نہ کرے"! اس کا سبب یہ بتایا گیا کہ وہ مشرکوں  میں سب سے زیادہ  رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تکلیف دینے سے باز رہتا تھا، اس کا ظلم پر مبنی اس عہد وپیمان کو توڑنے میں شاندار کردار تھا جو بنو ہاشم سے قطع تعلق کرنے اور انہیں(شعب ابی طالب)میں محصور کرنے کے لیے لکھاگیاتھا۔

 

اسی لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے لیے اس طرح کا موقف اختیار کیا۔

 

جہاں تک دوسرے درس کی بات تو اس کا تعلق جنگ کے بعد سے ہے،جب مسلمانوں کو فتح ونصرت ہاتھ آئی،اور اس کے نتیجے میں ستر ایسے قیدی ہاتھ لگے جن میں کچھ لوگ ایسے تھے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بڑی دشمنی رکھتے تھے اور آپ کو بہت زیادہ اذیت دیا کرتے تھے۔ جیسے نضر بن حارث اور عقبہ بن محیط ،مکہ میں ان مجرموں کے جرم وبربریت اور ان کی اذیت،کمزور مسلمانوں کے ساتھ ان کا جور وستم اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف ان کی بدزبانی کا دردناک داستان اب تک مسلمانوں کے ذہنوں میں تازہ تھا،جس کی وجہ سے وہ رنجیدہ تھے،دلوں میں غیض وغضب تھا،اور مومنوں کے دل بھڑاس نکالنے کے لیے کسی ایسے اقدام کے درپے تھے جس کے ذریعہ ان کے دل کا غصہ ٹھنڈ پڑجائے۔لیکن ان سب کے باوجود رسول اللہ صلی اللہ علیہ ان قیدیوں کے بارے میں فرمارہے ہیں:"اگر مطعم بن عدی زندہ ہوتا اور وہ ان نجس اور گندے لوگوں کی سفارش کرتا تو میں اس کی سفارش سے انھیں چھوڑ دیتا"۔(بخاری)

 

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے علی اعلان یہ کہا ہے کہ یہ تمام کے تمام پروانہ آزادی حاصل کرلیتے اگر مطعم زندہ ہوتا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا: اے محمد!آپ میری خاطر انہیں چھوڑ دیجیے،یہ جاننے کے باوجود کہ اس کی موت شرک کی حالت میں ہوئی ہے،لیکن ہم اب بھی یہ جانتے ہیں کہ وہ سخی وفیاض اور بامروت انسان تھا،اس کی ایک جھلک یہ ہے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طائف سے واپسی ہورہی تھی تو اس شخص نے آپ کی حمایت اور حفاظت فرمائی،جس کے سامنے قریش کو جھکنا پڑا،اور اہل قریش  نے مطعم سے کہا:آپ ہی وہ شخص ہیں جس نے اپنے عہد وپیمان کی حفاظت نہیں کی۔

 

انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجرت کے بعد قریش کے لوگوں کو جمع کیا اور ان سے کہا:"تم لوگ محمد کے ساتھ جو کرنا تھا وہ کرچکے،اب تم ان کو تکلیف پہنچانے سے پورے طور پر باز آجاؤ"۔

 

اے ایمانی بھائیو!آئیے ہم ان نبوی واقعات کے بعض نکات پر غور وفکر کرتے ہیں:

1- سنگین حالات میں بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب سے اچھے اخلاق سے پیش آنے والوں کے لیے وفاداری ‘ حسن برتاؤ اور اچھے اخلاق کا ذکر اور اس کا مظاہرہ ، جنگی تصادم کی حالت،اور تناؤ، مڈبھیڑ اور غیظ وغضب کے لمحات میں بھی آپ نے ان اخلاق کو فراموش نہیں کیا۔

 

2- جنگی مڈبھیڑ اور غصے کی حالت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اس طرح کی گفتگو کرنا یہ واضح کرتا ہے کہ آپ کا یہ نظریہ اخاقی اصول ومبادی کا حصہ ہے،نہ کہ کوئی سیاسی تکنیک ہے،بلکہ یہ ایسی قیادت وسیادت ہے جو اصول ومبادی پر قائم ہے۔

 

3- رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم(اپنے خلاف)ان مشرکین کی باتوں کو ان کے قرابت داروں کے درمیان نہیں سناتے تھے،بلکہ آپ اپنے مومن صحابہ کرام کو مخاطب فرماتے تھے،تاکہ آپ (اپنے منفرد تربیتی اسلوب کے ذریعے)ان کے نفوس میں ان اخلاقی خصلتوں کی آبیاری کرسکیں،تاکہ وہ اس کے اہل اور زیادہ مستحق قرار پائیں اور انہیں ان اخلاق کا بہتر سے بہتر بدلہ مل سکے،نیز یہ نبوی ہدایت رہنمائی بھی ہے کہ وہ انصاف کے معیاروں پر کاربند رہیں اور لوگوں   کا جو مقام ومرتبہ ہے وہ انہیں ضرور دیں۔

 

اللہ مجھے اور آپ کو قرآن وحدیث اور ان میں موجود ہدایت وحکمت کی باتوں سے  فائدہ پہنچائے،اللہ سے توبہ واستغفار کیجیے یقینا وہ بہت زیادہ بخشنے والا ہے۔

 

دوسرا خطبہ

حمد وصلاة کے بعد!

چوتھا نکتہ: صحابہ کرام  انصاف اور حقوق کی حفاظت کا معنی ومطلب سمجھ چکے تھے حتی کہ ان لوگوں نے اس معیار کو ان حضرات ساتھ بھی برقرا ر رکھا جن لوگوں نے دین ووطن میں ان کی مخالفت کی،چنانچہ عمروبن العاص رضی اللہ عنہ رومیوں کا ذکر کرتے ہوئے فرماتے ہیں: "ان کے اندر پانچ خوبیاں پائی جاتی ہیں"پھر انہوں نے اخلاق واطوار کے معیاراور قیادت کے اسباب وذرائع سے متعلق ان کی پانچ خصلتوں کا ذکر کیا،یہ حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ ہیں جنہوں نے مطعم بن عدی کی وفات پر ان کے لئے مرثیہ کہا،جس میں اس کے ان کارناموں کو ذکر کیا جن میں اس نے داد تحسین حاصل کی۔

 

اخیر میں اے میرے ایمانی بھائیو!جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ  انصاف کے اعلی ترین معیار کو ان لوگوں کے تئیں اختیار کیا جن کے مابین اور آپ کے مابین حد فاصل شرک اکبر تھا،تو ہمیں اس بات کی زیادہ ضرورت ہے کہ ہم اس معیار کو اپنے ان بھائیوں کے لیے اختیار  کریں جن کے ساتھ ہمارے اتفاق واتحاد کے اسباب ہماری تفریق کے اسباب سے کہیں زیادہ ہیں،اور جن سے قریب ہونے کے اسباب دوری کے اسباب سے کہیں زیادہ ہیں،اللہ ہمیں اچھے اخلاق کی رہنمائی فرمائے۔

 





 حفظ بصيغة PDFنسخة ملائمة للطباعة أرسل إلى صديق تعليقات الزوارأضف تعليقكمتابعة التعليقات
شارك وانشر

مقالات ذات صلة

  • من مشكاة النبوة (8) حفظ الجميل
  • رحلة الشام وبداية ظهور صفات النبوة
  • الله الرزاق (باللغة الأردية)
  • زيادة الإيمان (باللغة الأردية)
  • أتى شهر الخيرات (باللغة الأردية)
  • من مشكاة النبوة (2) فيك جاهلية! (باللغة الهندية)
  • من مشكاة النبوة (6) "أين ابن عمك" (خطبة) (باللغة الهندية)

مختارات من الشبكة

  • من مشكاة النبوة (5) "يا أم خالد هذا سنا" (خطبة) - باللغة النيبالية(مقالة - آفاق الشريعة)
  • المراهقون بين هدي النبوة وتحديات العصر (خطبة)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • إطلالة على أنوار من النبوة(مقالة - موقع الشيخ الدكتور عبدالله بن ضيف الله الرحيلي)
  • من دروس خطبة الوداع: أخوة الإسلام بين توجيه النبوة وتفريط الأمة (خطبة)(مقالة - آفاق الشريعة)
  • جمع فوائد العلم والعمل من رؤيا ظلة السمن والعسل ((أصبت بعضا وأخطأت بعضا))(مقالة - آفاق الشريعة)
  • جوامع الكلم النبوي: دراسة في ثراء المعاني من حديث النغير(مقالة - آفاق الشريعة)
  • كيفية الصلاة على الميت: فضلها والأدعية المشروعة فيها (مطوية باللغة الأردية)(كتاب - مكتبة الألوكة)
  • احترام النفس البشرية في الحروب النبوية(مقالة - آفاق الشريعة)
  • أهمية حفظ المتون عند السلف(مقالة - مجتمع وإصلاح)
  • كراسة متابعة الطالب لحفظ المتون العلمية "من حفظ المتون حاز الفنون" (PDF)(كتاب - مكتبة الألوكة)

 



أضف تعليقك:
الاسم  
البريد الإلكتروني (لن يتم عرضه للزوار)
الدولة
عنوان التعليق
نص التعليق

رجاء، اكتب كلمة : تعليق في المربع التالي

مرحباً بالضيف
الألوكة تقترب منك أكثر!
سجل الآن في شبكة الألوكة للتمتع بخدمات مميزة.
*

*

نسيت كلمة المرور؟
 
تعرّف أكثر على مزايا العضوية وتذكر أن جميع خدماتنا المميزة مجانية! سجل الآن.
شارك معنا
في نشر مشاركتك
في نشر الألوكة
سجل بريدك
  • بنر
  • بنر
كُتَّاب الألوكة
  • مسلمون يقيمون ندوة مجتمعية عن الصحة النفسية في كانبرا
  • أول مؤتمر دعوي من نوعه في ليستر بمشاركة أكثر من 100 مؤسسة إسلامية
  • بدأ تطوير مسجد الكاف كامبونج ملايو في سنغافورة
  • أهالي قرية شمبولات يحتفلون بافتتاح أول مسجد بعد أعوام من الانتظار
  • دورات إسلامية وصحية متكاملة للأطفال بمدينة دروججانوفسكي
  • برينجافور تحتفل بالذكرى الـ 19 لافتتاح مسجدها التاريخي
  • أكثر من 70 متسابقا يشاركون في المسابقة القرآنية الثامنة في أزناكاييفو
  • إعادة افتتاح مسجد تاريخي في أغدام بأذربيجان

  • بنر
  • بنر

تابعونا على
 
حقوق النشر محفوظة © 1447هـ / 2025م لموقع الألوكة
آخر تحديث للشبكة بتاريخ : 8/2/1447هـ - الساعة: 11:41
أضف محرك بحث الألوكة إلى متصفح الويب